شکر (Shukar)
شکر
(Shukar)
ایک بندہ مسجد میں داخل ہوا اور دعا مانگنے لگا کہ اے میرے رب بہت غریب ہوں پاؤں میں پہننے کو جوتا نہیں ہے مالک کہیں سے ایک جوتے کى روزى کا بندوبست کر دے مالک ایک جوتا دلا دے لوگ دیکھتے ہیں تو شرم آتی ہے کہ اس کے پاس جوتا بھى نہیں...
خیر مسجد سے دعا مانگ کر باہر نکلا تو چند قدم ہى چلا تھا کہ دیکھا ایک شخص زمین کے بل چلتا آ رہا ہے اور پاؤں نہ ھونے کى وجہ سے اتنى مشکل سے زمین پر ٹانگیں رگڑ کر چل رہا تھا کہ ٹانگوں سے خون نکل نکل کر زمین پر نشان چھوڑ رہا تھا....
جب اس نے یہ کیفیت دیکھى تو فوراً واپس موڑا اور مسجد میں جا کر اپنے رب کے حضور سجدے میں گر پڑا کہ اے میرے رب تیرا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ تو نے جوتا نہیں دیا تو کیا چلنے کو پاؤں تو دیے ہیں...
اُس مالک کى ذات کا ہر وقت شکر ادا کیا کریں...
کسى چھوٹی سواری پر ھو تو بڑی سواری کى خواہش سے پہلے ساتھ پیدل چلنے والے کو دیکھ لو اور اگر پیدل چل رہے ھو تو سواری کى خواہش سے پہلے اس کے بارے میں سوچو جو پیدل بھى نہیں چل سکتا...
Comments
Post a Comment