جیسے کو تیسا (Jese ko Tesa)

Story or Essay

جیسے کو تیسا
(Jese Ko Tesa) 

خبر ملی ہے کہ ایک نجی اسکول کی انتظامیہ کو ایک انوکھے مسئلے کا سامنا تھا ۔

مڈل کلاس کی لڑکیوں نے اسکول کے باتھ روم میں لپ اسٹک کا استعمال شروع کیا یہاں تک تو معاملہ ٹھیک تھا, لیکن پھر ان لڑکیوں نے لپ اسٹک لگانے کے بعد باتھ روم میں لگے آئینہ پر اپنے ہونٹوں کے پرنٹ لگانے شروع کئے وہ اس طرح کہ ہر لڑکی لپ اسٹک لگانے کے بعد آئینے کو کِس کرتی جس کی وجہ سے آئینے پر درجنوں چھوٹے چھوٹے لپ پرنٹ نظر آتے۔ ہر رات رابرٹ جو اسکول میں صفائی پر مامور تھا, وہ پرنٹ صاف کرتا لیکن اگلے دن پھر وہی حالت ہوتی آخر کار اسکول کی پرنسپل نے فیصلہ کیا کہ اس مسئلے کو مستقل حل کرنا چاہئے ۔

اس نے تمام لڑکیوں کو باتھ روم میں بلایا اور ان کے سامنے یہ بات واضح کی کہ آپ لوگوں کے یہ لپ پرنٹ رابرٹ کے لئے مصیبت بنتے جا رہے ہیں جو روزانہ رات کو اس کی صفائی کرتا ہے ۔

مزید ان لڑکیوں کو یہ دکھانے کے لئے کہ رابرٹ کو اس آئینے کو صاف کرنے میں کتنی محنت درکار ہوتی ہے پرنسپل نے رابرٹ کو بلایا رابرٹ نے ایک لمبے ڈنڈے والا وائپر اٹھایا اسے ٹوائلٹ کے کموڈ میں اچھی طرح ڈبو کر اس سے آئینے کو صاف کیا ۔

اس کے بعد پھر کبھی کوئی لپ پرنٹ باتھ روم میں نظر نہیں آیا ۔ اس کو کہتے ہیں جیسے کو تیسا ۔ 

Comments

Popular posts from this blog